2000 میں ٹوکیو سے چوری ہونے والی رینوار کی پینٹنگ لندن میں نیلام ہو گئی

ٹوکیو؛ نیشنل پولیس ایجنسی نے منگل کو تصدیق کی کہ پئیر آگسٹ رینوار کی آئل پینٹنگ، جو 13 برس قبل ٹوکیو سیتاگایا وارڈ میں ایک نجی رہائشگاہ سے چرائی گئی تھی، کو اس برس کے شروع میں لندن میں سوتھبی کے ہاں نیلام کیا گیا۔

فُوجی ٹی وی کے مطابق، نامعلوم جاپانی مالک نے یہ معلوم ہونے کے بعد  پولیس سے رابطہ کیا کہ سوتھبی نے اس کا چرایا ہوا پیس، بعنوان “مادام والٹ”، قریباً 1.05 ملین پاؤنڈ (150 ملین ین) میں فروخت کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے یہ آئل پینٹنگ، جو 1903 میں مکمل ہوئی اور رینوار کے دستخط شدہ ہے، اگست 2000 میں ٹوکیو میں اس آدمی کے گھر سے چرائے گئے پانچ دیگر فن پاروں کے ہمراہ تھی۔

پولیس کہتی ہے کہ وہ اس وقت تفتیش کر رہے ہیں کہ یہ پینٹنگ چرائی گئی اشیاء کے ڈیٹابیس میں مندرج کیوں نہیں تھی اور اسے جاپان سے باہر کیسے منتقل کیا گیا۔

سوتھبی نے ابھی تک معلومات افشا نہیں کیں کہ پیٹنگ کو نیلامی میں کس نے رکھا تھا یا فروری میں کس نے پینٹنگ خریدی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.