سئیول: جاپان کی جانب سے دوسری جنگِ عظیم کے بعد اپنا سب سے بڑا جنگی بحری جہاز متعارف کروائے جانے کے ایک دن بعد شمالی کوریا نے بدھ کو خبردار کیا کہ ٹوکیو عسکر کاری کے ایک پروگرام پر عمل کر رہا ہے جس نے پہلے ہی “سرخ لکیر” پار کر لی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کورین سنٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کی جانب سے ایک تبصرے نے جاپانی وزارتِ دفاع کی جانب سے پچھلے ماہ شائع کردہ پیپر کو نمایاں کیا جس میں جاپان کے دور دراز کے علاقوں کی حفاظت کے لیے فورسز کی طاقت اور حدِ ضرب بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔
اس پیپر نے خصوصی طور پر شمالی کوریا کی جانب سے بیلیسٹک میزائل کے خطرات کا تدارک کرنے کے لیے ایک “جامع تدارکی صلاحیت” کا مطالبہ کیا تھا۔
خبر رساں ادارے نے تبصرے میں کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے میزائل اور ایٹمی خطرات کے “شیخی باز” انتباہات شینزو ایبے کی قدامت پسند حکومت کی جانب سے عدم تشدد کا حامی آئین ترک کرنے کی کوششوں سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔