ایبے نے اپنی تقریر میں دوسری جنگِ عظیم پر تاسف کا حوالہ نہیں دیا

ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے جمعرات کو دو عشروں کی روایت توڑتے ہوئے جاپان کے 1945 میں ہتھیار ڈالنے کی برسی کے موقع پر ماضی کی جارحیت پر تاسف کے کلمات حذف کر دئیے۔

ایبے نے بودوکان ہال میں شہنشاہ اکی ہیتو اور ملکہ مچیکو کے ہمراہ ایک تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے مرنے والوں کو خراجِ عقید پیش کرنے کے لیے سفید اور پیلے گلِ داؤدی پر مشتمل منقش پسِ منظر کے سامنے سر جھکایا۔

ایبے کی تقریر –جو اس وقت ہوئی جب قریباً 100 قانون سازوں بشمول کابینہ کے دو وزراء نے یاسوکونی مزار کا دورہ کیا تھا– نے مشرقِ ایشیا پر دھاوا بولنے والی ٹوکیو کی شاہی فوج کے ہاتھوں دکھ اٹھانے والے لوگوں کو دلاسہ دینے والے عمومی الفاظ جیسے “گہری پشیمانی” اور “پر خلوص سوگ” سے اجتناب کیا۔

ایبے نے اس عہد سے بھی اجتناب کیا جو عموماً ماضی کے جاپانی وزرائے اعظم کرتے رہے ہیں کہ “جنگ میں مشغول نہ ہونے کے (جاپانی) عہد کو قائم رکھیں گے”۔

شہنشاہ نے اپنے اظہارِ خیال میں کہا: “میں دنیا میں امن اور اپنے ملک کی ہر شعبے میں ترقی کی دعا کرتا ہوں”۔

جاپان نے 15 اگست، 1945 کو ہتھیار ڈالے تھے جب امریکہ نے اس کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرائے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.