ٹوکیو: جاپانی میڈیا نے اتوار کو خبر دی کہ ایک جاپانی اسٹیل دیو، جس پر جنوبی کوریا کے زمانہ جنگ کے جبری مزدوروں نے مقدمہ کیا ہوا ہے، نے کہا اگر وہ عرصہ دراز سے جاری قانونی جنگ ہار گیا تو زرِ تلافی ادا کرنے کو تیار ہے۔
پچھلے ماہ سئیول کے ہائی کورٹ نے نیپون اسٹیل کو حکم دیا تھا کہ دوسری جنگِ عظیم سے قبل اور دوران چار متاثرین کو غیر ادا شدہ تنخواہوں اور ذہنی کوفت کے ہرجانے کی مد میں مجموعی طور پر 400 ملین وون (360,000 ڈالر) ادا کرے۔
نیپون اسٹیل، جس کا نام پچھلے برس سومیموتو کے ساتھ ادغام کے بعد اب نیپون اسٹیل اینڈ سومیموتو میٹل ہو گیا ہے، نے جنوبی کوریا کی اعلی ترین عدالت میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کی ہے۔
سانکےئی شمبن کے مطابق، تاہم بھارت کے آرسیلو مِتل کے پیچھے موجود دنیا کے دوسرے بڑے اسٹیل ساز ادارے نے کہا ہے کہ اگر جنوبی کوریائی سپریم کورٹ پچھلے فیصلے کو برقرار رکھے تو وہ زرِ تلافی ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔