ٹوکیو: اہلکاروں نے جمعے کو کہا، سائنسدانوں نے دوسری مرتبہ بادل بنانے کے لیے اپنے ساز و سامان کو متحرک کر دیا تاکہ عظیم تر ٹوکیو کے 35 ملین لوگوں کو پانی مہیا کرنے والے ذخائر میں کمی پوری کی جا سکے، جیسا کہ نڈھال کر دینے والی گرمی کا خشک دور چل رہا ہے۔
عمومی بارش میں کئی مہینوں سے کمی اور بڑھتے ہوئے درجہ ہائے حرارت نے سال کے اس وقت کے لیے اوسط فراہمیِ آب کو گھٹا کر 60 فیصد تک کر دیا ہے، جس سے ہانپتے ہوئے جاپانی دارالحکومت میں پانی کی بچت کے مطالبات کرنے پڑے۔
ایک اہلکار نے کہا، قریباً نصف صدی پرانے ساز و سامان کو استعمال کرتے ہوئے محکمہ آب رسانی نے ٹوکیو کے باہر ایک علاقے میں ایک چمنی کے ذریعے سلور آئیوڈائیڈ کا بادل ہوا میں بھیجا۔
آساہی شمبن نے کہا، بعد کے دو گھنٹوں کے دوران قریباً 17.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
اہلکار نے کہا، “یہ پتا لگانا مشکل ہے کہ مشین ہی اس بارش کی براہِ راست وجہ تھی یا نہیں، تاہم ہم یہ خیال کرنا چاہیں گے کہ اس کا چلانا موثر رہا”۔
بادلوں کی تخم ریزی یا بادل بنانے کا عمل عموماً جہازوں کے ذریعے فضا میں براہِ راست کیمیائی مادے اسپرے کر کے سرانجام دیا جاتا ہے۔