ٹوکیو: فوکوشیما کے تباہ حال ایٹمی بجلی گھر کے نیچے گہرائی میں آلودہ پانی کا ایک بہت بڑا زیرِ زمین ذخیرہ، جو 2011 کے زلزلے اور سونامی سے سے ری ایکٹروں کی تباہی کے بعد خارج ہونا شروع ہوا تھا، دھیرے دھیرے سمندر کی جانب رینگ رہا ہے۔
سائنسدانوں نے آفت کے بعد سے سمندر کے پیندے میں تابکار سیزیم کی ڈھٹائی کی حد تک اونچی مقدار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کبھی کبھار شبہ اٹھایا تھا کہ پلانٹ سمندر میں تابکار پانی خارج کر رہا ہے۔
“اس شرح سے اس علاقے کا یہ پانی اگر پہلے ہی نہیں پہنچ گیا تو اب بس ساحل تک پہنچنے کے قریب ہے،” آتسوناؤ ماروئی نے کہا، جو اعلی صنعتی سائنس و ٹیکنالوجی کے قومی ادارے میں زیرِ زمین پانی کے ایک ماہر ہیں اور آلودہ پانی کے مسئلے پر تحقیق کرنے والی حکومتی کمیٹی میں بھی شامل ہیں۔ قریباً دو برس کے التوا کے بعد ساحل سے پرے ایک اسٹیل کی دیوار –جو آلودہ پانی کو قابو رکھنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے– کی تعمیر شروع ہو چکی ہے۔