ٹوکیو: رائٹرز کے ایک سروے کے مطابق، اکثر جاپانی فرمیں 2014 تک بھرتیوں میں اضافہ نہیں کریں گی اور چھ میں سے ایک سے زیادہ فرم لاگت میں کمی کے اقدامات اٹھائے گی جیسا کہ اگلے برس پلان شدہ سیلز ٹیکس اضافے سے اقتصادی صورتحال میں بدتری پیدا ہو گی؛ جس سے وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی پالیسیوں کے بارے میں شبہات نمایاں ہوئے ہیں۔
رائٹرز کے کارپوریٹ سروے کے نتائج “ایبے نامکس” پر ہوش مندانہ قسم کی وسط مدتی رپورٹ پیش کرتے ہیں جیسا کہ مالیاتی اور زری تحرک انگیزی کی ابتدائی نیک نامی کے بعد اب توجہ ڈی ریگولیشن اور جاپان کے پہاڑ نما حکومتی قرضے سے نپٹنے کی کوششوں پر مرکوز ہو رہی ہے۔
ایبے کی پالیسیوں کی کامیابی اس بات پر منحصر ہو گی کہ جاپان کی کمپنیوں کو مزید کارکن بھرتی کرنے، تنخواہوں میں اضافہ کرنے اور مزید سرمایہ کاری کے لیے راضی کیا جا سکتا ہے یا نہیں تاکہ مزید استحکام پذیر اقتصادی بڑھوتری اور مرکزی بینک کے 2 فیصد افراطِ زر کے ہدف کی جانب بڑھا جا سکے۔ تاہم 2 تا 19 اگست کے دوران کاروباری حلقوں سے کرایا گیا رائٹرز کا سروے امید پروری کی بجائے محتاط طرزِ فکر کا اظہار کرتا ہے۔