ٹوکیو: ماہرینِ زلزلیات نے پیر کو متفقہ طور پر کہا کہ جاپان کے اکلوتے چلنے والے ایٹمی پلانٹ کے نیچے کوئی فعال فالٹ لائن نہیں ہے، اور اس کے آپریٹر کانسائی الیکٹرک پاور کو، کو امید دلا دی کہ وہ دیکھ بھال ور جانچ پڑتال سے گزرنے کے بعد وہ اپنے دو ری ایکٹر دوبارہ چلا سکتا ہے۔
کانسائی کے اوئی پلانٹ واقع صوبہ فوکوئی کے دو ری ایکٹر پچھلے برس چلائے گئے تھے، جو 2011 کے زلزلے و سونامی سے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کی تباہی اور پورے ملک کے تمام تر 50 ری ایکٹروں کی بندش کے بعد چلنے والے اکلوتے یونٹس تھے۔
تاہم کانسائی الیکٹرک پاور کو پلانٹ تلے مشتبہ فالٹ لائن کی جانچ کے لیے ایٹمی نگران ادارے (این آر اے) کی جانب سے متعین کردہ ماہرین کے ساتھ تنازع میں الجھا رہا ہے۔
ایٹمی نگران ادارے نے عندیہ یا ہے کہ وہ مشتبہ فالٹ لائنوں کے اوپر موجود پلانٹس کے بارے میں سخت رویہ اپنائے گا اور خطرناک پلانٹس کو دوبارہ چلنے سے روکے گا۔
کانسائی الیکٹرک پاور کو نے اوئی نمبر 3 کو منگل کو بند کیا اور نمبر 4 ری ایکٹر 15 ستمبر کو آفلائن چلا جائے گا۔