ٹوکیو: جاپان کو چین کی طاقتور ہوتی مسلح افواج اور شمالی کوریا کے زیادہ حدِ ضرب والے میزائلوں کا تدارک کرنے کے لیے اپنے فوجی اخراجات میں اضافے کی ضرورت ہے؛ یہ بات اس کے وزیرِ دفاع نے منگل کو کہی۔
وزیرِ دفاع ایتسونوری اونودیرا نے کہا جاپان علاقے میں سلامتی کے غیر معمولی معاملات پر خوشدلی دکھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ان کی وزارت نے پچھلے ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ آنے والے سال کے لیے دفاعی اخراجات میں 3 فیصد اضافے کی متلاشی ہے، جو 22 برسوں میں درخواست شدہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔
اونودیرا نے کہا کہ اضافہ جاپان میں بڑھتی ہوئی فکرمندی کا غماز ہے کہ اسے غیر آباد جنوبی جزائر پر سرحدی تنازع کے دوران زیادہ جارح مزاج چینی فوج کے تدارک کرنے کے لیے حرکت میں آنا چاہیئے۔
اگرچہ دفاعی بجٹ میں اضافہ عموماً جاپان کے پڑوسیوں — جو دوسری جنگِ عظیم کے دوران جاپان کی فوجی مہم جوئی کے حوالے سے تلخ یادیں رکھتے ہیں– اور مشکوک عوام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنتا ہے، تاہم اہلکاروں نے یہ کہتے ہوئے اس اقدام پر موقف نرم کرنے کی کوشش کی ہے کہ بہتر ساز و سامان سے لیس فوجی ملک کی مقامی قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں بہتری کریں گے — جیسا کہ انہوں نے جنگی بحری جہاز کے حوالے سے کہا۔