ٹوکیو: فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے آپریٹر ٹیپکو الیکٹرک پاور کو، کے ربع صدی میں دنیا کے بدترین ایٹمی حادثے پر ردعمل کو ڈنگ ٹپاؤ کہا گیا ہے، زیادہ لوگ حفاظت کی بجائے لاگت پر خدشات رکھتے ہیں، لیکن 30 ماہ کے بعد بھی یوٹیلیٹی اس کام کی انچارج ہے۔ ایک ماہر نے ٹیپکو کو دیوالیہ پن کی کاروائی سے گزارنے کے مطالبات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا، “ایبے حکومتی معاونت مہیا کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرتے، لیکن میرا نہیں خیال کہ وہ اس کمپنی میں کوئی بڑی ساختی تبدیلی کا ارادہ رکھتے ہیں”۔
زرِ تلافی اور تابکاری سے صفائی کی لاگتیں 5 ٹریلین ین کی قرض کی حد سے کم از کم دوگنی ہونے، اور پلانٹ کو سبکدوش کرنے کی لاگت کا تخمینہ 1 ٹریلین ین تک پہنچنے کی وجہ سے ناقدین عرصہ دراز سے کہتے آ رہے ہیں کہ بالآخر اس کا سارا خرچہ جاپانی شہریوں کو اٹھانا پڑے گا۔
تاہم ٹیپکو کو دیوالیہ قرار دینا اس تکلیف دہ سچ پر سے پردے کا رہا سہا بھرم بھی ختم کر دے گا۔
“اگر میں ٹیپکو کو توڑنے اور ایک نئے ادارے سے تبدیل کرنا چاہتا، تو اس کا ٹیپکو کے بانڈز اور ممکنہ طور پر جاپانی بانڈز مارکیٹ پر بہت بڑا اثر پڑے گا۔” (بانڈز یعنی وہ اسناد جو کمپنی قرضہ لیتے وقت جاری کرتی ہے۔ انعامی بانڈز اس کی عام قسم ہیں جو حکومت عوام سے قرضہ لینے کے لیے استعمال کرتی ہے۔)