نیویارک: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے وعدہ کیا کہ وہ جاپان کا سلامتی کردار بڑھانا جاری رکھیں گے، اور کہا کہ سرکاری طور پر عدم تشدد کی حامی قوم کو دنیا میں “کمزور کڑی” نہیں ہونا چاہیئے۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیویارک کا دورہ کرتے ہوئے ایبے نے عندیہ دیا کہ وہ “اجتماعی ذاتی دفاع” کے ساتھ آگے بڑھنے کی امید رکھتے ہیں جو جاپان کو اپنے اتحادی امریکہ کی معاونت کی اجازت دے گا۔
ایبے نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی شرکت کی شام ہڈسن انسٹیٹیوٹ میں کہا، “جاپان کو علاقائی اور عالمی سلامتی فریم ورک، جہاں امریکہ قائدانہ کردار ادا کرتا ہے، میں کمزور کڑی نہیں ہونا چاہیئے”۔
ایبے کے حوالہ شدہ منظر نامے –جو شمالی کوریا کے ممکنہ راکٹ لانچ جیسا لگتا تھا — کے مطابق اگر جاپان کے اپنے جہازوں پر حملہ نہ ہوا تو وہ اپنے پانیوں کے قریب امریکی جہازوں کی مدد کے قابل نہیں ہو گا۔
تاہم جاپان کے عدم تشدد پر استوار آئین سے ایک انچ بھی پرے ہٹنے کا اقدام ایک اتحادی جماعت کو گراں گزر سکتا ہے اور چین و جنوبی کوریا جیسے پڑوسیوں کو بھڑکا سکتا ہے، جو اکثر ٹوکیو پر 20 ویں صدی کی فوجی جارحیت پر ناکافی پشیمانی کا الزام لگاتے ہیں۔