ٹوکیو: ایک خبر کے مطابق، جاپان کی سپریم کورٹ نے ایک شہری گروپ کی اپیل مسترد کر دی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان کمپنیوں کے نام ظاہر کیے جائیں جن کے کارکن کام کی زیادتی کے باعث ہلاک ہوئے۔
کیودو نیوز کے مطابق، یہ گروپ چاہتا تھا کہ اوساکا لیبر بیورو اپنے دائرہ عمل کے اندر موجود کمپنیوں کے نام ظاہر کرے جنہوں نے اسٹروک، دورہ قلب اور کام سے متعلق اندازہ شدہ دیگر وجوہات کی بنا پر ملازمین کی اموات پر زرِ تلافی ادا کیا۔
کیودو نیوز نے ویک اینڈ کے دوران خبر دی، تاہم عدالت نے اس مطالبے کو مسترد کر دیا اور اوساکا ہائی کورٹ کے فیصلے کی حمایت کی جس میں کہا گیا تھا کہ کمپنیوں کا نام ظاہر کرنے سے ان کی نیک نامی کو داغ لگ سکتا ہے۔
شہری گروپ نے 2009 میں بیورو سے یہ درخواست کی تھی اور چاہتا تھا کہ پچھلے سات برسوں کے دوران کام سے متعلقہ اموات کو کور کیا جائے۔