ٹیوٹا امریکی حادثے میں ماری جانے والی خاتون کی موت کی ذمہ دار نہیں، جیوری کا فیصلہ

لاس اینجلس: جمعرات کو ایک جیوری نے قرار دیا کہ ٹیوٹا موٹر کارپوریشن ایک خاتون کی موت کی ذمہ دار نہیں جو 2006 میں اس وقت ہلاک ہو گئی تھی جب اس کی کیمری روکنے کی کوششوں کے باوجود بظاہر تیز ہو گئی اور تصادم کا شکار ہو گئی۔

اُونو کا خاندان 20 ملین ڈالر کے زرِ تلافی کا مطالبہ کر رہا تھا، اور ان کا دعویٰ تھا کہ اگر ٹیوٹا نے اوور رائڈ بریک سسٹم نصب کیا ہوتا تو تصادم سے بچا جا سکتا تھا۔

ٹیوٹا نے اس حادثے کی ذمہ داری ڈرائیور پر ڈالی تھی۔

جب ڈرائیوروں نے اطلاع دی کہ ٹیوٹا کی کچھ گاڑیاں غیر متوقع طور پر رفتار پکڑ جاتی ہیں کمپنی نے پوری دنیا سے ملینوں گاڑیاں واپس بلا لی تھیں۔

اُونو کے مقدمے کا فیصلہ ریاستی عدالتوں میں مقدمات کی ایک بڑی تعداد پر اثر انداز ہو سکتا ہے کہ آیا ٹیوٹا کو اچانک غیر ارادی رفتار پکڑنے کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے یا نہیں۔

ٹیوٹا کی ترجمان خاتون کارلی سکافنر نے کہا، “ہم یقین رکھتے ہیں کہ ان مضبوط ریاستی سماعتوں کے دوران یہ فیصلہ ایک اہم ابتدائی مثال قائم کرتا ہے اور تصدیق کرنے میں مزید معاونت کرتا ہے کہ ٹیوٹا کی گاڑیاں بریک اوور رائڈ کے ساتھ یا بغیر محفوظ ہیں”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.