ٹوکیو: صوبہ آئچی میں ہنگامی خدمات کے کارکنوں نے 9 اکتوبر کو صبح 1 بجے کے قریب ایک بدحواس نوجوان ماں کی کال وصول کی جس کا شیر خوار بچہ نہانے کے ٹب میں قریباً ڈوب ہی گیا تھا۔
فائر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار کاریا شہر میں ایک کمرے کے اپارٹمنٹ میں جائے وقوعہ پر بھاگے، جہاں ایک 10 ماہ کا بچہ اس وقت قریباً ڈوب گیا تھا جب اس کی 24 سالہ ماں اسے نہانے کے ٹب میں اکیلا چھوڑ کر چلی گئی۔ صوبائی پولیس کے اعلان سے پتا چلتا ہے کہ اپنے شیر خوار بچے کو نہلانے کے بعد مذکورہ عورت نے ٹب کے نکاسیِ آب والے سوراخ کا پلگ ہٹایا اور یہ سوچ کر کمرے سے باہر نکل گئی کہ پانی جلد ہی نکل جائے گا، جبکہ بچہ ابھی اندر ہی لیٹا ہوا تھا۔
اسے معلوم ہی نہیں تھا کہ ایک نہانے کے کھلونے نے نکاسی کا راستہ بند کر کے پانی کا بہاؤ روک دیا جبکہ ٹب میں اب بھی قریباً 30 سینٹی میٹر اونچا پانی موجود تھا۔ مذکورہ ماں نے کہا کہ واقعے کے وقت وہ “ساتھ والے کمرے میں انٹرنیٹ میں منہمک ہو گئی تھی”، اور جب وہ اپنے بیٹے کو دوبارہ لینے آئی تو اسے منہ کے بل پانی میں تیرتا دیکھ کر شدید صدمے کا شکار ہو گئی۔
بظاہر نوجوان ماں فی الوقت بے روزگار ہے اور جس اپارٹمنٹ میں اس وقت وہ قیام پذیر ہے وہ ایک مرد دوست کا ہے، اگرچہ قریباً ڈوبنے کے واقعے کے وقت مذکورہ عورت اور اس کا شیر خوار بچہ وہاں اکیلے ہی موجود تھے۔