امریکہ کی نظر ایشیائی ممالک کی افواج سازی پر

واشنگٹن: دونوں جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی قانون سازوں نے اوباما انتظامیہ کی ایشیا میں تزویراتی حکمتِ کی معاونت کا اعلان کیا ہے تاہم زور دیا کہ ساتھی اقوام کی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کیا جائے اور انہیں اپنی دفاعی ضروریات خود پورا کرنے کے زیادہ قابل کیا جائے۔

ایوان کی مسلح خدمات سے متعلق کمیٹی کے اراکین تیزی سے ترقی پذیر خطے میں امریکی فوجی پالیسی کی جانچ قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جہاں بجٹ پر دباؤ کے باوجود، واشنگٹن چاہتا ہے کہ اپنی فوجی موجودگی بڑھائے جیسا کہ وہ افغانستان سے فوجی نکال رہا ہے۔

قانون سازوں نے کہا وہ امریکی فوجی تعیناتیوں کے وسیع تر جائزے اور سلامتی تعلقات کو بہتر بنانے پر غور کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ڈیموکریٹک نمائندے ایڈم اسمتھ نے کہا کمیٹی جائزہ لے گی کہ امریکہ جنوبی کوریا اور جاپان جیسے ممالک کے لیے اپنے اتحادی عہد پورے کرنے کی ضمانت کس طرح دے سکتا ہے، جبکہ اس کے ساتھ ہی خطے میں بہت سے دیگر تعلقات بھی پیدا کرے۔

“کلیدی اقدامات میں سے ایک شریک کار کے طور پر کام کرنا ہے،” انہوں نے فلپائنی فوجیوں کے اسلامی باغیوں سے لڑنے کے لیے امریکہ کی انسدادِ بغاوت معاونت کی مثال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.