ٹوکیو: جاپان کے بڑے مینوفیکچرر، جو تفریطِ زر کو شکست دینے کے لیے اجرتیں بڑھانے اور بڑھوتری کا “مفید چکر” تخلیق کرنے کے لیے وزیرِ اعظم شینزو آبے کے دباؤ میں ہیں، ایسی علامات ظاہر کر رہے ہیں کہ کارکنوں کی تنخواہ بڑھانے پر رضامند ہیں۔
متسوبشی موٹرز کارپوریشن، جو دوسرے درجے کا کار ساز اور متسوبشی گروپ آف کمپنیز میں ایک کلیدی کھلاڑی ہے، نے اپنے کارکنوں کی تنخواہیں بڑھانے کے تناظر میں بظاہر خوش امیدی کا اظہار کیا جیسا کہ وہ ایک عشرہ طویل شدید نقصانات سے بحالی کا عمل مکمل کر رہا ہے۔
وزیرِ اعظم آبے حال ہی میں ٹیوٹا موٹر کارپوریشن جیسی کمپنیوں پر دباؤ ڈالتے رہے ہیں کہ صرف بونس دینے سے آگے بڑھیں اور بنیادی تنخواہ میں اضافہ کریں تاکہ بڑھوتری کا خود انحصار چکر تخلیق کرنے میں مدد ملے جو جاپان کو 15 سالہ تفریطِ زر سے باہر کھینچنے میں مدد کر سکتا ہے۔
تاہم بڑھوتری کی پائیداری اور بیرونِ ملک کمزور (معیشتوں) پر محتاط رویے نے بڑی کمپنیوں کو اجرتیں بڑھانے پر متذبذب کر دیا ہے۔
وزارتِ محنت کی جانب سے تازہ ترین ڈیٹا سے ظاہر ہوا کہ معمول کی تنخواہ، جس میں اوور ٹائم اور بونس شامل نہیں ہیں، اگست میں مسلسل 15 ویں ماہ 0.4 فیصد کم ہو کر 241,131 ین پر آ گئی۔