وہیلنگ مخالف کارکن واٹسن کا امریکی عدالت میں بیان: ‘ہم بحری قزاق نہیں’

سیاٹل: ایک مفرور کارکن، جو انٹارکٹکا میں جاپانی وہیلنگ جہازوں پر حملے کے لیے مشہور ہے، نے بدھ کو امریکی کورٹ آف اپیل میں بیان دیتے ہوئے اصرار کیا “ہم بحری قزاق نہیں” جیسا کہ عدالت غور کر رہی ہے کہ اسے اور اس کی قائم کردہ تنظیم کو توہینِ عدالت کا موردِ الزام ٹھہرایا جائے یا نہیں۔

پاؤل واٹسن، جو سی شیفرڈ کنزرویشن سوسائٹی کا بانی ہے، نے سیاٹل کے عدالتی کمرے میں گواہ کی کرسی سنبھالی۔ جاپانی وہیلر ان پر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہیں جس میں انہیں وہیلروں کا پیچھا چھوڑنے کو کہا گیا تھا۔

“ہم بحری قزاق نہیں ہیں۔ … غیر قانونی سرگرمی کے خلاف احتجاج قزاقی نہیں ہے۔”

یہ مقدمہ احتجاجیوں اور جاپان کے وہیلنگ بیڑے، جو عالمی وہیلنگ کمیشن کی اجازت کے مطابق سالانہ 1000 تک وہیلوں کا شکار کرتا ہے، کے درمیان عرصہ دراز سے جاری لڑائی کا حصہ ہے۔ جاپان کو ان جانوروں کا شکار کرنے کی اجازت ہے بشرطیکہ ان کو تحقیق کے لیے مارا جائے اور تجارتی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے، تاہم تحقیق کے لیے استعمال نہ ہونے والا وہیل کا گوشت جاپان میں بطور خوراک فروخت کیا جاتا ہے۔ ناقدین کہتے ہیں کہ شکار کی حقیقی وجہ تو یہ ہے، جسے وہ غیر قانونی سمجھتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.