فوکوشیما: جاپان کے ایٹمی انجینئر فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر یورینیم اور پلوٹونیم کے ایندھنی راڈ کو ہٹانے کی تیاری کر رہے ہیں جو دو برس قبل پلانٹ کے بے قابو ری ایکٹر کنٹرول میں لانے کے بعد سے ان کا سب سے مشکل کام ہے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) اس ماہ سونامی زہ پلانٹ کے ایک ری ایکٹر کی عمارت کے اندر سے ایندھنی راڈ نکالنے کا کام شروع کرے گا، تکنیکی طور پر ایک مشکل کام جو کئی ماہ کی ناکامیوں اور غلطیوں کے بعد یوٹیلیٹی کی صلاحیتوں کی آزمائش ہو گا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ایک نسل میں بدترین ایٹمی حادثے کے بعد عشروں طویل سبکدوشی کا عمل مکمل کرنے کے لیے یہ آپریشن مشکل مگر ضروری اقدام ہے۔
ری ایکٹر نمبر 4 اس وقت چل نہیں رہا تھا تاہم ری ایکٹر نمبر 3 کی عمارت سے ہائیڈروجن اس کی عمارت میں گھس آئی اور پھٹ گئی، جس سے اس کی چھت اُڑ گئی اور اسے قدرتی آفات مثلاً زلزلوں، طوفانوں اور کسی اور سونامی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
کمپنی کی ترجمان خاتون مایومی یوشیدا نے کہا، کسی بھی ایٹمی بجلی گھر پر ایندھن کو ہٹانا ایک معمول کا کام ہے، تاہم “آفت کی وجہ سے حالات معمول سے مختلف ہیں”۔