واشنگٹن: بدھ کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے تجارتی معاہدوں کو زیادہ آزاد کرنے کی مہم اس وقت رکاوٹ کا شکار ہو گئی جب ایوانِ نمائندگان کے دو تہائی ڈیموکریٹس نے اپنی مخالفت کا اعلان کیا، جس سے بحر الکاہل کے کنارے واقع 11 ممالک کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششیں پیچیدگی کا شکار ہو گئیں۔
اوباما انتظامیہ کے اہلکاروں نے دلائل دئیے ہیں کہ تجارتی فروغ کا ادارہ، جو کانگریس کو تجارتی معاہدوں میں ترامیم سے روکے گا، ضروری ہے تاکہ تجارتی شراکت داروں کو یقین دلایا جا سکے کہ کوئی معاہدے دوبارہ نہیں کھولے جائیں گے۔ اس کے بغیر تجارتی معاہدے مکمل کرنا زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔
قانون سازوں نے کہا، “ہمارے خدشات کے پیشِ نظر، ہم ‘فاسٹ ٹریک’ تجارتی فروغ کے ادارے یا کسی بھی دیگر طریقہ کار کی مخالفت کریں گے جو تجارتی پالیسی پر کانگریس کے آئینی حق کو اپنے ذمے لے لے، جو تجارتی معاہدوں کے تشکیلی مراحل اور مذاکراتی اور منظوری کے مراحل میں ہمیں بامعنی کردار ادا کرنے سے مسلسل پرے رکھ رہا ہے”۔ تجارتی فروغ کے ادارے کی عدم موجودگی واشنگٹن کے یورپی یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات کے لیے بھی ایک مسئلہ بن سکتی ہے۔