ٹوکیو: جاپان جدید ترین ٹیکنالوجی کے لیے ایک نئے کمانڈ سنٹر کے لیے بجٹ کو حتمی شکل دے رہا ہے جو اعلی دفاعی تحقیقاتی منصوبوں کے امریکی ادارے (ڈارپا) کی طرز پر قائم کیا جائے گا تاکہ سویلین ٹیکنالوجی کے وسیع تر شعبے کو ممکنہ فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
یہ زیرِ منصوبہ تحقیقی پروگرام وزیرِ اعظم شینزو آبے کی جد و جہد کی ایک اور علامت ہے جس کے تحت وہ جاپان کی فوج کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں جیسا کہ وہ اس کے گرد جنگِ عظیم کے بعد کے عدم تشدد کے حامی آئین کی جکڑ بندیاں بھی ہلکی کرنے کے خواہاں ہیں۔
(وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی) یاماموتو نے پچھلے ہفتے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، اس منصوبے میں صرف سلامتی ہی شامل نہیں ہوگی اور اس کا مقصد صرف فوجی ٹیکنالوجی تخلیق کرنا ہی نہیں ہو گا۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ جاپان کا زیرِ منصوبہ پروگرام مختلف کمپنیوں کی تیار کردہ ٹیکنالوجیوں کو استعمال کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے جیسا کہ صارفی الیکٹرونکس کی فرم شارپ کارپوریشن یا سفال گری کے جزو بنانے والی کیوسیرا، جو روایتی دفاعی ٹھیکے داروں مثلاً متسوبشی ہیوی انڈسٹریز لمیٹڈ کے برعکس فوجی تحقیق سے پرے رہنے کا رجحان رکھتی رہی ہیں۔
جاپانی یونیورسٹیاں بھی فوجی مقاصد کے لیے ٹیکنالوجی پر تحقیق سے زیادہ تر احتراز کرتی رہی ہیں۔