ٹوکیو: بدھ کی ایک اطلاع کے مطابق، جاپان بحر الکاہل میں اپنی فضائی شناختی حد بندی بڑھانے پر غور کر رہا ہے، جیسا کہ ٹوکیو اور بیجنگ مشرقی بحرِ چین میں فضا کے کنٹرول پر چینی دعوے پر سینگ لڑائے ہوئے ہیں۔
یومیوری شمبن نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا، وزارتِ اس علاقے میں لڑاکا جنگجو طیارے تعینات کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔
یہ اطلاع ایسے وقت آئی ہے جب چین نے ایک بڑے فضائی علاقے پر اپنی بلا شرکت غیرے ملکیت کا اعلان کیا، جس میں ٹوکیو کے زیرِ انتظام جزائر بھی شامل ہیں جو دنیا کی دوسری اور تیسری بڑی معیشتوں میں عشروں طویل جھگڑے کی مرکزی وجہ ہیں۔
وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکومت “جاپان کے علاقے کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے” تاہم “ہم ایسی صورتحال میں نہیں جو جاپان کے فضائی دفاعی شناختی علاقے میں توسیع کی متقاضی ہو”۔
جاپان کے فضائی دفاعی زون، جو اس کے چار مرکزی جزائر اور انتہائی جنوب میں اوکی ناوا کی لڑی کے اردگرد واقع ہے، جن میں چین کے ساتھ متنازع ٹاپو بھی شامل ہیں، 1969 میں قائم کیا گیا تھا۔