بیجنگ: چین کے انٹرنیٹ صارفین جاپان کے ساتھ متنازع پانیوں پر چین کی نئی فضائی دفاعی حد بندی کو نافذ کرنے کے لیے سخت اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ بہت سے کہہ رہے ہیں کہ صرف جنگ ہی جاپان کو سبق سکھائے گی کہ چین کی خودمختاری کے ساتھ پنگا نہ لے۔
یہ علاقہ، جو برطانیہ کے رقبے کے قریباً دو تہائی کے برابر ہے، غیر آباد جزائر پر موجود فضاؤں کو بھی کور کرتا ہے جو چین اور قریبی امریکی اتحادی جاپان کے درمیان تلخ علاقائی تنازع کی مرکزی وجہ ہیں۔
اس (دفاعی حد بندی کے اعلان) کے نتیجے میں بیجنگ، ٹوکیو اور واشنگٹن میں ہونے والی لفظی جنگ نے اس ناپسندیدگی میں مزید اضافہ کیا ہے جو چینی جاپان بارے رکھتے ہیں، جس کی بڑی وجہ کے طور پر چینی سمجھتے ہیں کہ جاپان نے دوسری جنگِ عظیم سے قبل اور بعد میں چین کے کچھ حصے پر وحشیانہ قبضے پر پشیمانی کا اظہار نہیں کیا۔
سخت حکومتی کنٹرول کی وجہ سے لوگوں کو گلیوں میں آکر اپنے غصے کے اظہار کا موقع نہ ملنے — اگرچہ پچھلے سخت قسم کے برس جاپان مخالف مظاہرے ہوئے تھے — کی وجہ سے چینی شہری جوق در جوق ٹوئٹر جیسی سینا ویبو سروس پر گئے اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔