ٹوکیو: معاملے سے واقف ایک ذریعے کے مطابق، ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو)، جو فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا آپریٹر ہے، کو توقع ہے کہ 10 برس کے عرصے کے دوران 150 ارب ین سے 200 ارب ین کے درمیان مکرر منافع حاصل کر سکے گا۔
ذریعے نے کہا، مارچ 2011 میں فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر پر پگھلاؤ کے بعد سے خسارے بھرے تین برس بعد منافع کی جانب واپسی کے لیے بنائے گئے ترمیم شدہ کاروباری منصوبے کے جزو کے طور پر یہ پیشن گوئی یوٹیلیٹی کے قرض خواہوں کو دکھائی گئی۔
تاہم ذریعے نے مزید کہا کہ یہ پیشن گوئی اس مفروضے پر قائم ہے کہ وہ کاشیوازاکی کاریوا ایٹمی بجلی گھر، صوبہ نی گاتا میں اپنے ساتوں ایٹمی ری ایکٹر جولائی سے چلانے کے قابل ہو گا۔ یہ بات خوش فہمی ہی لگتی ہے چونکہ مقامی گورنر فوکوشیما آفت کی مکمل وجوہات کے بیان اور سخت تحفظاتی اقدامات نافذ کیے بغیر اسٹیشن کو دوبارہ چلانے کے سخت مخالف ہیں۔ جاپان میں تمام تر 50 ری ایکٹر فوکوشیما آفت کے بعد بند کر دئیے گئے تھے جن کا ایک حصہ حفاظتی جانچ پڑتال سے گزر رہا ہے۔