پیرس: محققین کا کہنا ہے، ہر برس جاپان سے ٹکرانے والے ٹائیفون فوکوشیما کی ایٹمی آفت کے تابکار مادے ملک کی آبی گزر گاہوں میں پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔
فرانس کی موسمیاتی اور ماحولیاتی سائنس کی لیبارٹری (ایل ایس سی ای) اور تسوکوبا یونیورسٹی جاپان کی ایک مشترکہ تحقیق نے انکشاف کیا، آلودہ مٹی اونچی ہواؤں اور بارشوں کی وجہ سے اڑ جاتی ہے اور ندیوں و دریاؤں میں جا پڑتی ہے۔
حادثے کے بعد تابکار ذرات کی ایک بڑی تعداد ماحول میں پھیل ہو گئی تھی، جس سے سیزیم کے ذرات منتشر ہوئے جو عام طور پر مٹی اور گارے وغیرہ سے چمٹے رہتے ہیں۔
تسوکوبا یونیورسٹی نومبر 2011 سے فوکوشیما پر کئی ایک تحقیقات مکمل کر چکی ہے۔