ٹوکیو: دائت نے جمعے کی رات عوامی ہاہا کار کے باوجود سرکاری رازوں کے تحفظ کے ایک قانون کو منظور کر لیا، جس کی میڈیا اور دانشوروں کی جانب سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے جنہیں خدشہ ہے کہ یہ معلومات کے حق اور آزادی اظہار کے حق پر قدغن لگائے گا۔
یہ متنازع بل، جس کی تجویز وزیرِ اعظم شینزو آبے کی دائیں بازو کی حکومت نے دی، ایوانِ زیریں سے پاس ہونے کے چند دن بعد ایوانِ بالا نے بھی منظور کر دیا۔
یہ قانون حکومتی وزراء کو اختیار دیتا ہے کہ وہ دفاع، سفارتکاری، جوابی انٹیلی جنس اور انسدادِ دہشت گردی سے متعلق معلومات کو سرکاری راز قرار دے سکیں۔
آبے نے دلیل دی ہے کہ یہ اقدام بدنامی کی حد تک راز افشا کر دینے والی حکومتی مشینری کو لگام دینے کے لیے ضروری ہے، جو اس کے مرکزی اتحادی امریکہ کو انٹیلی جنس کے اشتراک سے روکتا ہے۔
یہ بل سرکاری راز افشا کرنے، اور اس کے ساتھ ساتھ غیر قانونی طریقوں مثلاً بلا اجازت داخل ہو کر راز حاصل کرنے، کے قصور وار قرار دئیے گئے افراد کے لیے 10 برس تک سزائے قید کی اجازت دیتا ہے۔