جاپان نے جنوبی کوریا کے توسیع شدہ فضائی دفاعی علاقے کو اوکے کر دیا

ٹوکیو: جاپان نے پیر کو محتاط انداز میں جنوبی کوریا کے توسیع شدہ فضائی دفاعی علاقے کی توثیق کی، اور کہا کہ اس نے چین کی جانب سے ایسی ہی حرکت کو مسترد کر دیا تھا چونکہ وہ جاپانی علاقے کو کور کرتی تھی۔

جب سے بیجنگ نے پچھلے ماہ مشرقی بحرِ چین میں فضائی دفاعی شناختی علاقے کا اعلان کیا ہے، جس میں غیر ملکی طیاروں کو اپنی پروازوں کی تفصیلات چین کو جمع کروانے کی ضرورت ہو گی، تب سے علاقائی کشیدگی بہت زیادہ بڑھی ہوئی ہے۔

امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا نے چین پر موجودہ صورتحال تبدیل کرنے کے لیے یکطرفہ اقدامات کا الزام عائد کیا اور اعلانیہ نافرمانی دکھانے کے لیے فوجی اور نیم فوجی طیارے اس علاقے پر سے اڑائے۔

اتوار کو جنوبی کوریا نے ایک توسیع شدہ فضائی دفاعی علاقے کا اعلان کیا، جس میں ڈوبی ہوئی چٹان بھی شامل ہے جو بیجنگ اور سئیول میں باعثِ تنازع ہے، اور کہا یہ 15 دسمبر سے نافذ ہو گا۔

جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے پیر کو کہا سئیول نے اپنے منصوبوں کے بارے میں جاپان کو پیشگی مطلع کیا تھا — ایسا اقدام جو بیجنگ نے نہ کیا۔

وزارتِ دفاع نے کہا، سئیول نے اپنی جنوبی ساحلی پٹی کی جانب اپنا فضائی دفاعی شناختی علاقہ 66,480 مربع کلومیٹر –یا ملک کے رقبے کے ایک تہائی کے برابر — بڑھایا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.