امریکی سفیر کینیڈی کا ناگاساکی میں ایٹم بم کی جگہ کا دورہ

ناگاساکی: امریکی سفیر برائے جاپان کیرولین کینیڈی نے منگل کو ناگاساکی کا دورہ کیا اور ایک یادگار پر ان افراد کو خراجِ تحسین پیش کیا جو جاپان پر امریکہ کا دوسرا ایٹم بم گرائے جانے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔

“میں یہاں کا دورہ کر کے بہت متاثر ہوئی ہوں،” کینیڈی نے کہا، جو جان ایف کینیڈی کی اکلوتی زندہ اولاد ہیں، جو 50 برس قبل پچھلے ماہ ڈلاس میں قتل کر دئیے گئے تھے۔

صبح کے وقت یہ حملہ ہیروشیما پر تاریخ کے اولین ایٹمی حملے کے تین دن بعد ہوا تھا، جس نے 140,000 کے قریب جانوں کا خراج لیا۔

کینیڈی، جن کے ہمراہ ناگاساکی کے مئیر تومی ہیسا تاؤئے اور قریباً سات عشرے قبل ایٹم بم سے بچنے والے عمر رسیدہ افراد تھے، نے علامتی مجسمہ امن کے سامنے سفید پھولوں کا ہار رکھا۔

کینیڈی کے پیش رو جان روس نے ہیروشیما اور ناگاساکی دونوں جگہوں پر ایٹم بموں کی برسیوں میں شرکت کی تھی، جو ایسا کرنے والے اولین امریکی سفیر تھے۔

بچنے والوں اور ایکٹوسٹوں نے بار بار مطالبہ کیا ہے کہ امریکی صدر ان شہروں کا دورہ کرے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.