ٹوکیو: جاپان نے ہفتے کو جنوبی مشرقی ایشیا کو امداد اور قرضوں کی مد میں 20 ارب ڈالر کا وعدہ کیا، جو چین کے ساتھ علاقائی تنازع میں عالمی رائے عامہ کو تبدیل کرنے کے لیے تازہ ترین اقدام ہے۔
وزیرِ اعظم شینزو آبے نے مذکورہ بلاک کے ساتھ تعلقات کی 40 ویں سالگرہ کی خوشی میں منعقدہ ایک سربراہ ملاقات میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے اراکین کے لیے پانچ برسوں کے دوران اس روپے کا اعلان کیا۔
“اس سربراہ ملاقات میں، مَیں جاپان اور آسیان کے درمیان تعلقات کو نہ صرف ہمارے دو طرفہ تعلقات کے پسِ منظر بلکہ عالمی برادری کے پسِ منظر میں بھی زیرِ بحث لانا چاہوں گا۔”
مبصرین کا کہنا ہے کہ جاپان کو آسیان کے چار رکن ممالک میں سے معقول حد تک متمنی سامعین مل جائیں گے، جن کے چین کے ساتھ ذاتی علاقائی تنازعات چل رہے ہیں، جن میں فلپائن، ویتنام، ملیشیا اور برونائی شامل ہیں۔
تاہم اس بلاک کے تمام تر 10 اراکین، جن میں کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، میانمار، سنگاپور اور تھائی لینڈ شامل ہیں، کو ایک باریک لکیر پر چلنا پڑے گا تاکہ چین کو مشتعل نہ کریں، جس کی وسیع معیشت علاقے کے لیے اہم ترین ہے۔