ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے نے اگلے برس کے ایک بجٹ مسودے کے لیے کابینہ کی منظوری حاصل کر لی ہے جس کا مقصد تازہ ٹیکس اضافے سے حاصل شدہ فوائد کو تازہ قرض اٹھانے کی شرح کم کرنے اور ریکارڈ اخراجات کے ذریعے معیشت کو تحریک دینے پر صرف کرنا ہے۔ “عجلت میں کی گئی اقتصادی سختی معیشت کو پٹڑی سے اتار سکتی ہے اور 2015 میں سیلز ٹیکس کے منصوبے کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔”
وزارتِ خزانہ نے کہا،اپریل 2014 سے شروع ہونے والے سال کے لیے جنرل اکاؤنٹ بجٹ اخراجات رواں برس کے آغاز والے بجٹ کے مقابلے میں 3 ٹریلین ین سے زیادہ بڑھ جائیں گے، جبکہ سرکاری تعمیرات، فوجی اور سوشل سیکیورٹی پر زیادہ اخراجات ہوں گے۔
اس ماہ کے اوائل میں حکومت نے موجودہ مالی سال کے لیے 5.5 ٹریلین ین کے اضافی اخراجات کی منظوری دی تھی تاکہ سیلز ٹیکس میں پہلے اضافے کو سہارا مل سکے۔
تجزیہ نگاروں اور وزارتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت 2015/16 کے مالی سال تک بنیادی بجٹ خسارے کو نصف کرنے کے مقصد کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے، جس میں نئے بانڈز کی فروخت اور قرضوں پر ہونے والے اخراجات شامل نہیں۔
پھر بھی تجزیہ نگاروں اور حکومت، ہر دو کے حساب کتاب سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزید ٹیکس اضافوں اور اخراجات میں کمی کے بغیر ٹوکیو 2020/21 میں بنیادی بجٹ سرپلس کی منزل حاصل نہیں کر سکے گا۔