ٹوکیو: جاپانیوں نے اپنے وزیرِ اعظم کی جانب سے جمعرات کو ٹوکیو میں ایک متنازع جنگی مزار کے دورے پر حمایت اور حیرت کے ملے جلے جذبات ظاہر کیے، جو غیر یقینیت کا شکار تھے کہ مرے ہوؤں کے لیے اظہارِ عقیدت کو پڑوسیوں کے ساتھ چلنے کے معاملے کے ساتھ کیسے متوازن کیا جائے۔
اگرچہ بیجنگ اور سئیول نے جاپان کی ماضی کی”فوجی جارحیت” کو عظمت دینے پر شینزو آبے پر سخت تنقید کی تھی، تاہم وطن میں ردعمل اتنا واضح نہیں تھا۔
“میرا خیال ہے ان (آبے) کا وہاں بطور وزیرِ اعظم جانا جنگی مجرموں کے مسئلے کی وجہ سے ایک غلطی تھا، اگرچہ دورہ جنگی مجرموں نہیں، بلکہ جنگ میں مرنے والوں کے لیے ہی تھا،” 56 سالہ ڈاکٹر کازویوشی شیمامورا نے ٹوکیو کے مصروف خریداری ڈسٹرکٹ گِنزا میں اے ایف پی کو بتایا۔
ان کی اہلیہ 45 سالہ ماسایو نے کہا: “میں سمجھتی ہوں کہ وزیرِ اعظم نے مزار کا دورہ کیوں کیا، تاہم انہیں ایسے کام نہیں کرنے چاہئیں جن سے دوسرے ممالک برہم ہوں”۔
42 سالہ دفتری کارکن ہیدے کازو ایواتا نے کہا حالیہ برسوں میں جاپان کے پڑوسیوں کے افعال نے آبے کے جانے کا گویا جواز فراہم کر دیا۔