واشنگٹن: پینٹاگون کے سربراہ چک ہیگل نے جمعے کو جاپانی اہلکاروں کی جانب سے اس فیصلے کی تعریف کی جس کے تحت فوتینما میں امریکی ائیر بیس کو منتقلی کی اجازت دی جائے گی، اور اسے ٹوکیو کے ساتھ تعلقات میں ایک “سنگ میل” قرار دیا۔
ہیگل نے امریکی میرین کارپس بیس کی عرصہ دراز سے تعطل کا شکار منتقلی کی منظوری کا خیر مقدم کیا، جو ان کے مطابق علاقے میں امریکی افواج کی ازسرِ نو تعیناتی کی اجازت دے گی اور ایشیا پیسفک کے علاقے میں واشنگٹن کے تزویراتی “دوبارہ توازن” کو بہتر بنائے گی۔
17 برس سے زائد کی بحث و تمحیص اور سیاسی حیل و حجت کے بعد، اوکی ناوا میں مقامی حکومت نے فوتینما ائیر اسٹیشن کو ایک گنجان آباد شہری علاقے سے ساحل کے کنارے تعمیر ہونے والے نئے مرکز میں منتقل کرنے کے لیے ہری جھنڈی دکھا دی۔
ری پبلکن قانون ساز جان مک کین، جو سینٹ کی مسلح خدمات کی کمیٹی کے ایک رکن ہیں، نے کہا یہ فیصلہ “اوکی ناوا کے لیے، جاپان کے لیے، اور امریکہ جاپان اتحاد کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے — ایک ایسی کامیابی جس کے لیے وزیرِ اعظم (شینزو) آبے اور ان کی انتظامیہ فخر کی حقدار ہے”۔
مک کین نے مزید کہا کہ یہ اشد ضروری ہے کہ بیس کی منتقلی کی تخمینہ شدہ لاگت پر “آئندہ برسوں کے دوران سختی سے کاربند رہا جائے”۔