ٹوکیو: جاپان اپنے علاقائی پانیوں کے اندر واقع 280 دور دراز کے جزائر کی ملکیت کا معاملہ واضح کر کے انہیں قومی اثاثے کے طور پر درج کرنے جا رہا ہے، ایک ایسا اقدام جو چین اور جنوبی کوریا کو خفا کر سکتا ہے، جو ٹوکیو کے ساتھ سرحدی/ علاقائی تنازعات میں الجھے ہوئے ہیں۔
ملک کی بحری پالیسی اور علاقائی و سرحدی معاملات کے سیکریٹریٹ کے ایک اہلکار نے کہا، بظاہر کوئی مالک نہ رکھنے والے جزائر کا سروے کرنے اور ان پر دعویٰ کرنے کے جاپانی اقدام کا اعلان اس ہفتے کیا گیا اور یہ پانچ برس قبل شروع کیے گئے ایک منصوبے کو آگے بڑھاتا ہے۔
اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، “بنیادی طور پر تجویز یہ ہے کہ ان جزائر کو قومی اثاثوں کے طور پر درج کیا جائے”۔
جب سے منصوبہ شروع ہوا ہے، جاپان نے 99 دور دراز کے جزائر کو قومیا لیا ہے جن کے کوئی واضح مالک موجود نہیں تھے۔ یہ تعداد ان 280 جزائر کے علاوہ ہے جو موجودہ سروے میں شامل ہیں۔
جاپان اور چین کے درمیان تعلقات مشرقی بحرِ چین میں واقع غیر آباد جزائر کے ایک گروہ پر موجود سلگتے تنازع کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہیں، جبکہ جاپان اور جنوبی کوریا بھی جزیروں کے ایک اور گروہ پر علاقائی تنازعے میں الجھے ہوئے ہیں۔