ٹوکیو: ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے صدر نے کہا ہے کہ اگر سبکدوشی کا عمل بلا رکاوٹ جاری رہتا ہے تو جاپان کے کھنڈر شدہ فوکوشیما ایٹمی پلانٹ کی صفائی کے منصوبے کو مستقبل میں کمپنی کے کاروبار سے الگ کرنے کا آپشن زیرِ غور آ سکتا ہے۔
ہیروسے نے کہا اگر فوکوشیما میں صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہوتی ہے اور کارکنوں کی قلت کا مسئلہ نہیں رہتا، تو یوٹیلیٹی فوکوشیما کی بندش کا کام اپنے بقیہ کاروبار سے الگ کرنے پر غور کر سکتی ہے۔ یاد رہے کہ پالیسی ساز آفت کے بعد سے ہی اس تقسیم کی تجویز دیتے رہے ہیں۔ ہیروسے نے کہا کہ فی الوقت وہ اس منصوبے کے مخالف ہیں۔
ابھی پچھلے ہی ہفتے جاپان نے ایشیا کی سب سے بڑی یوٹیلیٹی کمپنی، ٹیپکو، کے ایک منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد 10 برسوں کے دوران خرچے میں سے 4.6 ٹریلین ین کی بچت کرنا، رکازی ایندھن والے بجلی گھروں کو بہتر بنانا اور دیگر فرموں کے ہمراہ ایک اتحاد میں شرکت کرنا ہے۔ مذکورہ کاروباری اتحاد زیادہ سستی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی پیداوار کے لیے قائم کیا جائے گا۔
تاہم ٹیپکو کے اس بحالی منصوبے کا مرکزی جزو کاشیوازاکی کاریوا میں جولائی تک ایٹمی ری ایکٹر دوبارہ سے چلانا ہے۔ یہ پلانٹ ایشیا کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر ہے، تاہم اس منصوبے کو ایک مقامی گورنر کی سخت مخالفت کا سامنا ہے۔ مذکورہ گورنر بار بار کمپنی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔