اقوامِ متحدہ: جاپان کے وزیرِ اعظم شینزو آبے کے ایک متنازعہ مزار کے دورے کے معاملے پر سفارتی جھگڑا بدھ کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہنچ گیا۔ اور چین اور جاپان نے ایک دوسرے پر استحکام کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔
اقوامِ متحدہ میں چین کے سفیر لیو جئے نے تنازعات سے حاصل شدہ اسباق کے معاملے پر تقریر کے دوران آبے کے اس مزار کے دورے پر تنقید کر ڈالی۔ یہ مزار ملک کے جنگی ہلاک شدگان کی یاد میں قائم ہے جن میں جنگی مجرم بھی شامل ہیں۔
جنوبی کوریا نے بھی 26 دسمبر کو آبے کے اس مزار کے دورے کی مذمت کی۔
تاہم جاپان نے اس تنقید کو مسترد کر دیا۔ اقوامِ متحدہ میں ملک کے سفیر کازویوشی اُمیموتو نے کہا، “جاپان قطعاً یقین نہیں رکھتا کہ ایسے افعال سے کشیدگی میں کمی اور علاقے میں استحکام کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے”۔
چین متعدد بار آبے کی جانب سے مزار کے دورے کی مذمت کر چکا ہے۔ جبکہ جزائر پر کشیدگی بھی بڑھی ہے۔
دوسری طرف جنوبی کوریا کے ایلچی نے کہا، “اگر جاپان سنجیدگی سے علاقائی اور عالمی امن میں حصہ ڈالنا چاہتا ہے تو اسے اپنی تاریخ سے انکار کر کے اپنے پڑوسیوں کو مشتعل کرنے سے باز رہنا چاہیئے”۔