سئیول: جنوبی کوریا نے منگل کو سئیول میں جاپان کے سفیر کو بلا کر باضابطہ طور پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس کی وجہ ٹوکیو کی جانب سے تدریسی رہنما کتب پر نظرِ ثانی ہے۔ نئی کتب میں متنازعہ ننھے ٹاپوؤں پر ٹوکیو کا حقِ ملکیت زیادہ زوردار انداز میں ظاہر کیا گیا ہے۔
جاپانی وزارتِ تعلیم نے جونیئر اور سینئر ہائی اسکولوں میں اساتذہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ترمیم شدہ تدریسی رہنما کتب استعمال کریں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ متنازعہ جزائر بلا شرکت غیرے جاپان کی ملکیت ہیں۔
جنوبی کوریا کے نائب وزیرِ خارجہ کم کیو ہیون نے سفیر کورو بیشو کے کانووکیشن کے موقع پر مدعو نامہ نگاروں کو بتایا، “جاپانی وزارتِ تعلیم نے نصابی کتب کی تدریس کے لیے رہنما کتب میں بدنیتی کے ساتھ بے بنیاد بیانات شامل کر دئیے۔ ہم نے اس پر سخت احتجاج کے لیے ان کے سفیر کو بلایا تھا”۔