اغوا شدگان کے اہلخانہ اس برس حکومت سے اقدام اٹھانے کے متمنی

ٹوکیو: شمالی کوریا کے ہاتھوں اغوا شدہ جاپانی شہریوں کے اہلخانہ جاپانی حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ یہ معاملہ حل کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔

ٹوکیو میں اتوار کو ایک ملاقات کے دوران اغوا شدگان کے اہلخانہ اور حمایتی تنظیموں کے اراکین نے اکٹھے ہو کر اس معاملے پر بات چیت کی۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ حکومت پر رواں برس کے اواخر تک کچھ مثبت نتیجے کے حصول کے لیے زور دیا جائے۔

اہلخانہ کے گروہ کی قیادت شیگیو ایزوکا کر رہے تھے۔ وہ عشروں قبل اغوا ہونے والے یائےکو تاگوچی کے بھائی ہیں۔ این ایچ کے کے مطابق انہوں نے کہا، “ہم اس وقت تک کوشش ترک نہیں کر سکتے جب تک متاثرین جاپان واپس نہیں آ جاتے۔ تاہم وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے چونکہ بہت سے اہلخانہ بوڑھے ہو رہے ہیں”۔

2002 میں شمالی کوریا نے سرکاری طور پر اغوا کا اعتراف کیا تھا اور پانچ اغوا شدگان کو واپس بھی کیا۔ تاہم اس کے تمام تر کیسوں کا جواب دینے سے انکار نے جاپان کو سیخ پا کیا ہوا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.