ٹی ٹی پی تجارتی معاہدے کو جاپان کے ڈالفن شکار کے ساتھ نتھی کیا جائے، فلمی شخصیات کا مطالبہ

واشنگٹن: امریکی فلمی ستاروں اور دیگر کارکنوں کا ایک گروہ چاہتا ہے کہ صدر اوباما جاپان کے ساتھ ایک عالمی آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط انکار کریں۔ حتی کہ جاپان تائجی کے ماہی گیر قصبے میں ڈالفنوں کو پکڑنے اور ذبح کرنے پر پابندی نہ لگا دے۔

اس مطالبے کی حمایت کرنے والوں میں آسکر ایوارڈ یافتہ فنکار سین پین، چیر، سوسن سارانڈون، جینیفر ہڈسن، گوینتھ پالٹرو اور چارلیز تھیرون شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ٹی وی کے ستارے ایلن ڈی جینریز اور ولیم شانٹر بھی بہت سی دیگر شخصیات کے ہمراہ شامل ہیں۔

2009 کی آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم “دی کوو” (کھاڑی) نے تائجی ڈالفن شکار کی کہانی بیان کی تھی۔ اس فلم نے سالانہ شکار اور بعد ازاں ذبیحے پر عالمی احتجاج کو بڑھاوا دیا۔ جاپانی قانون ڈالفنوں کے شکاری سیزن کی اجازت دیتا ہے، اور ماہی گیر اسے ایک روایت قرار دے کر دفاع کرتے ہیں۔

ہپ ہاپ پیشکار رسل سیمونز نے بدھ کو جاپان میں امریکی سفیر کیرولین کینیڈی کے نام ایک خط لکھا جس پر درجنوں دیگر شخصیات کے نام بھی تھے۔ سیمونز نے مطالبہ کیا کہ وہ صدر اوباما پر زور دیں کہ وہ ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ یا ٹی پی پی پر اس وقت تک دستخط نہ کریں جب تک جاپان اس شکار پر پابندی نہ لگا دے۔ کینیڈی نے بھی حال ہی میں ایک ٹویٹ میں ڈالفن شکار پر گہری فکرمندی کا اظہار کیا تھا۔ اور یہ خبر ذرائع ابلاغ کی خاصی توجہ کا مرکز رہی تھی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.