این ایچ کے کی گورنر کی دائیں بازو کے کارکن کی موت کی تعریف، اس نے 1993 میں شہنشاہ کی عظمت کے نام پر خودکشی کر لی تھی

ٹوکیو: این ایچ کے کے انتظامی بورڈ کی سربراہی کے لیے پچھلے برس وزیرِ اعظم شینزو آبے نے ایک خاتون کا انتخاب کیا تھا۔ مذکورہ خاتون نے ایک معروف دائیں بازو کے کارکن کی رسمی خودکشی کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ اس کی ذاتی قربانی نے جاپان کے شہنشاہ کو زندہ خدا بنا دیا۔

یہ انکشاف ایک ہفتے سے زیادہ عرصے کے تنازعات کے بعد ہوا ہے۔ ان تنازعات نے سرکاری ٹیلی وژن کی ادارتی پالیسی کے حوالے سے شبہات کھڑے کر دئیے ہیں۔

انہیں خاتون کے ایک ساتھی بورڈ ممبر نے نانجنگ قتلِ عام کو “پروپیگنڈا” کہہ کر مسترد کر دیا تھا۔ اور این ایچ کے، کے ڈائریکٹر نے بیان دیا کہ دورانِ جنگ جاپان کا جنسی غلامی کا نظام دیگر جگہوں پر بھی عام سی بات تھی۔

مچیکو ہاسے گاوا نے این ایچ کے میں اپنی تعیناتی سے ایک ماہ قبل ایک مضمون لکھا جو اکتوبر میں تقسیم کیا گیا۔ اس مضمون میں انہوں نے کٹڑ قوم پرست کی تعریف کی جس نے آزاد خیال اخبار آساہی کے دفاتر کے سامنے 1993 میں رسماً خودکشی (جاپانی خودکشی کی رسم ہارا کیری کہلاتی ہے) کر لی تھی۔ مذکورہ اخبار نے موصوف کے دائیں بازو کے گروہ کا مذاق اڑایا تھا۔

ماضی میں جاپانی شہنشاہوں کو نیم دیوتا کا درجہ حاصل تھا اور ان کی پوجا کی جاتی تھی۔ حتی کہ شہنشاہ ہیروہیتو نے 1946 میں اپنی الوہیت سے دستبرداری اختیار کی۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد اتحادی قابضین نے طے شدہ تصفیے میں اس بات کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.