اوساکا کی شہری اسمبلی نے ہاشیموتو کا استعفیٰ منظور کرنے سے انکار کر دیا

اوساکا: اوساکا کی شہری اسمبلی نے اوساکا کے مئیر تورو ہاشیموتو کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کیا ہے جو انہوں نے 7 فروری کو باضابطہ طور پر جمع کروایا تھا۔

تاہم، ہاشیموتو نے کہا کہ وہ 27 فروری کو عہدے سے الگ ہو کر 23 مارچ کو دوبارہ اوساکا مئیر کا انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔ ابھی تک وہ اکلوتے امیدوار ہیں اور اگر کوئی اور امیدوار میدان میں نا اترا تو وہ خودبخود ہی دوبارہ منتخب ہو جائیں گے۔

ہاشیموتو نے بارہا کہا ہے کہ وہ دوبارہ انتخاب کے ذریعے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مقامی حکومت کی اصلاح کے حوالے سے عوام ان کے منصوبوں کی حامی ہے۔ وہ عرصہ دراز سے منصوبہ پیش کرتے چلے آ رہے ہیں کہ اوساکا کی صوبائی اور اوساکا شہر کی حکومتوں کو متحد کر دیا جائے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس طرح سے بیوروکریسی کی غیر ضروری تہیں ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

اوساکا کی صوبائی حکومت اور اوساکا کی شہری حکومت کے نمائندوں پر مشتمل ایک پینل نے اس ماہ کے اوائل میں مجوزہ اتحاد میں تیزی لانے کے منصوبوں کو مسترد کر دیا تھا۔ اس پر ہاشیموتو نے فیصلہ کیا کہ وہ ان کو نظر انداز کرتے ہوئے خود کو سیدھا عوامی عدالت میں پیش کریں گے۔

جاپانی ذرائع ابلاغ کے مبصرین کا کہنا ہے کہ ہاشیموتو کے دوبارہ انتخاب سے صورتحال پر کوئی فرق نہیں پڑے گا چونکہ ان کے منصوبے کی مخالف قوتیں تب بھی اسمبلی میں ہی بیٹھی ہوں گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.