ٹوکیو: جاپان عالمی تنظیموں کے لیے دفاعی ساز و سامان کی برآمدات کی اجازت دے سکتا ہے بشرطیکہ ایسی تنظیمیں کسی تنازعے میں جانبداری کا مظاہرہ نہ کریں۔ ایسی تنظیموں میں اقوامِ متحدہ کے تحت قیامِ امن کے لیے کوشاں ادارے شامل ہو سکتے ہیں۔
کیودو نیوز کی خبر کے مطابق، وزیرِ اعظم شینزو آبے کے تحت جاپان دفاع کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر نظرِ ثانی کر رہا ہے۔ ان میں ہتھیاروں کی برآمد پر خود عائدہ کردہ پابندی بھی شامل ہے۔
تاہم چین اور جنوبی کوریا میں جاپان کی جنگی جارحیت پر اب بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اور فوجی طور پر مزید فعال ہونے کا جاپانی فیصلہ اغلباً تناؤ کی وجہ بنے گا۔
جاپان نے 1967 میں ہتھیاروں کی برآمد کے حوالے سے “تین اصول” وضع کیے تھے۔ ان اصولوں کے تحت اس نے کمیونسٹ ممالک، عالمی تنازعات میں ملوث ممالک اور اقوامِ متحدہ کی پابندیوں والے ممالک کو اسلحے کی فروخت پر پابندی لگائی تھی۔