ایشیا پیسفک کا استحکام آسیان کے ضابطہ اخلاق کی کامیابی پر منحصر ہے: کیری

جکارتہ: امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے پیر کو چین پر سفارتی دباؤ میں اضافہ کیا کہ وہ عالمی قانونی اصولوں کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا میں بحری تنازعات کا حل نکالے۔ اور انفرادی معاہدوں سے احتراز کرے جیسا کہ بیجنگ خواہشمند ہے۔

جکارتہ میں بات چیت کرتے ہوئے کیری نے کہا کہ ایشیا پیسفک کا استحکام ایک واجب التعمیل ضابطہ اخلاق کے حصول پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا اس سے اقوام کو جنوبی بحر چین میں متنازع دعوے پرامن انداز میں حل کرنے میں مدد ملے گی اور دنیا کے تزویراتی طور پر اہم ترین آبی راستوں پر تنازعات سے بچنے میں مدد ملے گی۔

چین جنوبی بحر چین کے 35 ملین مربع کلومیٹر رقبے میں سے 90 فیصد کے قریب علاقے پر دعویٰ کرتا ہے۔ وہ اسے نقشوں پر ایک نو وقفوں والی لکیر کے ذریعے ظاہر کرتا ہے، جو جنوبی چین سے سمندر میں دور تلک پھیلی ہوئی ہے۔

برونائی، ملیشیا، فلپائن، ویتنام اور تائیوان بھی جنوبی بحرِ چین یا اس کے کچھ حصوں پر ملکیت کا دعویٰ رکھتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.