ٹوکیو: ایک جاپانی بجٹ ہوائی کمپنی فضائی میزبانوں کو عریاں کُن منی اسکرٹ پہنانے کے فیصلے پر غیر موافق ہواؤں کی زد میں آ گئی ہے۔ اس پر تنقید کی گئی ہے کہ یہ جنسی ہراس کی وجہ بن سکتا ہے۔
اسکائی مارک ائیر لائنز ،کیبن کریو لیبر یونین کی تنقید کی زد میں آ گئی۔ لیبر یونین نے کہا کہ –نمایاں طور پر 60 کے عشرے کے انداز کا حامل– انتہائی مختصر اسکرٹ پہننے والوں کے کولہے بمشکل ڈھانپتا ہے۔
جاپان فیڈریشن آف کیبن اٹینڈنٹس نے ایک بیان میں کہا، “ہمیں تشویش ہے کہ وردی کا یہ ڈیزائن مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ جس میں جنسی ہراس بھی شامل ہے”۔
اس نے مزید کہا، “ہوائی کمپنی کہہ رہی ہے کہ وردی کا مقصد مزید گاہکوں کو کشش کرنا ہے۔ لیکن اس سے پتا چلتا ہے کہ کمپنی خواتین کو مال اسباب کی طرح سمجھ رہی ہے”۔
یونین کی ویب سائٹ پر شائع شدہ تبصروں میں کہا گیا کہ خدمتگار اپنے فرائض کو موثر انداز میں نبھانے قابل نہیں ہوں گے۔ انہیں ہر وقت چبھتی نظروں اور گاہکوں کی جانب سے اسکرٹ تلے ٹانگوں کی تصاویر کھینچنے کا دھڑکا لگا رہے گا۔
ہوائی کمپنی یونین کے دعوؤں کو رد کرتی ہے۔ اس کا منصوبہ ہے کہ موسمِ بہار میں اپنے علاقائی روٹس کے افتتاح پر ائیربس اے 330 طیاروں پر بطور مشہوری یہ وردی عارضی طور پر متعارف کروائی جائے۔