ٹوکیو / واشنگٹن: جاپان اور امریکہ مذاکرات شروع کرنے جا رہے ہیں کہ جاپان کے خلاف کم شدت کے مسلح حملوں کی صورت میں کیسے جوابی کاروائی کی جائے۔ ٹوکیو میں سرکاری اہلکاروں کو پریشانی ہے کہ ان کا اتحادی چین کو ممانعت کا ایک طاقتور پیغام بھیجنے سے گریزاں ہے۔
فوجی اہلکار اس ہفتے ہوائی میں ملاقات کریں گے اور 17 برسوں میں پہلی مرتبہ دو طرفہ دفاعی رہنما ہدایات کا جائزہ لیں گے۔ دونوں اطراف کے اہلکاروں کے مطابق، ٹوکیو کو امید ہے کہ وہ مخصوص متوقع خطرات کو نشانے پر رکھ سکے گا۔ ان میں مشرقی بحر چین میں جاپانی قبضے میں موجود جزائر پر چینی دعوے کا مسئلہ بھی شامل ہے۔ تاہم واشنگٹن وسیع تر بات چیت پر زور دے رہا ہے۔
واشنگٹن ان جزائر کی خودمختاری پر کوئی جانبدارانہ موقف نہیں اپناتا۔ تاہم وہ تسلیم کرتا ہے کہ جاپان ان جزائر کو چلاتا ہے۔ واشنگٹن ان جزائر کو امریکہ جاپان سلامتی معاہدے کے تحت تسلیم کرتا ہے اور اس معاہدے کے مطابق امریکہ جاپانی دفاع کا ذمہ دار ہے۔
ایشیا پیسفک میں سلامتی کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ پھر بھی امریکی اہلکاروں نے واضح کیا ہے کہ وہ دنیا کی دوسری اور تیسری بڑی معیشتوں کے درمیان کسی تنازعے میں ملوث نہیں ہونا چاہتے۔