ٹوکیو: فوکوشیما ایٹمی پلانٹ کے کارکنوں نے جمعے کو آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کے ہیڈکوارٹرز کے سامنے مظاہرہ کیا۔ ان کو شکایت تھی کہ معمولی تنخواہ کے عوض انہیں خطرناک حالات میں کام پر مجبور کیا جاتا ہے۔
قریباً 100 مظاہرین کے گروہ نے نعرے بازی کی اور فضا میں مُکے لہرائے۔ وہ ٹھیکے داروں کی بے ایمانی کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔ تباہ شدہ سائٹ اور مضافاتی علاقے کی صفائی کے لیے بندے بھرتی اور مہیا کرنے کے لیے ٹھیکیداروں کا پورا نیٹ ورک موجود ہے۔
30 کے پیٹے میں ایک شخص نے اپنا نام بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا، “فوکوشیما پلانٹ پر کارکنوں کو نامعقول کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور مناسب حفاظتی اقدامات بھی نہیں کیے جاتے”۔
“وہ دباؤ کے تحت آسان غلطیاں بھی کر جاتے ہیں، لیکن یہ ان کی غلطی نہیں ہے بلکہ یہ ان حالات کی غلطی ہے جن کے تحت انہیں ہولناک کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔”
تین برس قبل 11 مارچ، 2011 کو پانی کی ایک فلک بوس دیوار نے فوکوشیما ایٹمی پلانٹ کو اندھیروں کے سپرد کر دیا تھا اور اس کے ری ایکٹروں کو پگھلاؤ کا شکار کر دیا۔ اس پلانٹ کے کارکن ابھی تک تباہ شدہ ری ایکٹروں کو منہدم کرنے کا کام شروع نہیں کر سکے۔
فوکوشیما کے ٹھیکے داروں اور ذیلی ٹھیکے داروں کے جال سے پیدا شدہ کام کے حالات پر سوالات اٹھائے جا چکے ہیں۔