جاپان کی باری پر اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں شمالی کوریائی سفیر واک آؤٹ کر گیا

جنیوا: اقوامِ متحدہ کے لیے شمالی کوریا کے سفیر انسانی حقوق کونسل کی ایک سماعت کے دوران اپنی نشست سے اٹھ کر باہر چلے گئے۔ اس وقت جاپان کا خطاب شروع ہونے والا تھا۔

سو سے پیون نے پہلے تو “شمالی کوریا کے ہاتھوں اغوا شدہ جاپانیوں کے اہلخانہ کی تنظیم” کے سربراہ کے بیان میں مداخلت کی اور کہا کہ انہیں کونسل سے خطاب کا حق حاصل نہیں۔ اس کے بعد وہ احتجاجاً نشست سے اٹھے اور باہر چلے گئے۔

شیگیو ایزوکا مغویوں کے اہلخانہ کی تنظیم کے سربراہ ہیں اور انہوں نے جاپان کی جانب سے مقرر کا منصب سنبھالا تھا۔ انہوں نے اپنی بہن یائکو تاگوچی کے بارے میں بولنا تھا جسے 1978 میں شمالی کوریا نے جاپان سے اغوا کر لیا۔

پیانگ یانگ نے 2002 میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے دو عشروں کے دوران ایک درجن جاپانی شہریوں کو اغوا کیا۔ تاہم اس نے کہا کہ ان میں سے آٹھ ہلاک ہو گئے۔ ان میں تاگوچی بھی شامل تھی۔

دونوں ممالک کے درمیان کئی سارے معاملات پر کشیدگی بلند رہتی ہے اور ان میں شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام خصوصاً سر فہرست ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.