مغربی جاپان کے تین کینوں میں شاطر چور دوکاندار کی ناک کے نیچے چوری کرکے چلے جاتے هیں ـ
غیر ملکی نظر انے والے چور دوکاندار سے ١٠٠٠٠ین کے نوٹ دیکھانے کی خواھش کا اظہار کرتے هیں اور
جب رقم واپس هوتی ہے تو اس میں سے کچھ نوٹ کم هوتے هیں ـ
اوساکا پرفیکچر ميں اس طرح کے ١٤ کیس صرف آکست کی ٢١ تاریخ سے یکم ستمبر تک کے دوران هوئے هیں ، جن میں چور گیارھ لاکھ ین کی رقم لے اڑے هیں ـ
پولیس کے مطابق اس طرح کی وارادات اوساکا شہر کی نانی وا وارڈ میں هوئی ہے ، جہاں دو غر ملکی نظر انے والے مرد جن کی عمریں تیس کی دھائی میں هیں داخل هوئے اور دوکاندار سے دس ھزار ین والے نوٹ دیکھانے کی ڈیمانڈ کی جن کا سیریل نمبر ایس ایس کے الفاط سے شروع هوتا هے ـ
ایک ادمی نٹں کو دیکھتا ہو اور فوراً هی نوٹ واپس کیے جاتا هے ـ بعد میں دکاندار نے جب نوٹ گنے تو ان میں سے چالیس ھزار ین کم تھا ـ
اس سے ملتی جلتی واردات هیوگو کین کے آکاشی میں بھی هوئی هے جہان ایک بندھ میڈیکل سٹور میں ٢ستمبر کی تاریخ کو داخل هوا اور کچھ خریداری کے بعد جب کیش کاؤنٹر پر گیا تو اس نے کیش رجسٹر سے دس ھزار کے نوٹوں کو اٹھا لیا جب دوکان دار نے یه رقم واپس کرنے کے لیے کها تو اس نے رقم واپس کردی ، شام کو دوکاندار نے حساب ميں ایک لاکھ بیس ھزار ین هم پائے ـ
اسی طرح کی وارداتیں فکوکا میں بھی هوئی هیں جہاں چھوٹی رقم کو بڑے نوٹوں میں تبدیل کروانے کے چکر مين چور دوکانداروں کو ھاتھ کروا گئے ـ
ایس ایس کی سیریل کے نمبر وال نوٹوں کی تلاش کے نام پر شاطر بازی کی وارادتیں ان چوریوں میں مماثلت رکھتی هیں ـ