ٹوکیو: معاملے سے باخبر ذرائع کے مطابق، بینک آف جاپان کے گورنر ہاروہیکو کورودا اور وزیر اعظم شینزو آبے اس ماہ اپنی باقاعدہ ملاقاتوں کا احیاء کریں گے۔ اس سے لگتا ہے کہ حکومت بازارِ حصص میں حالیہ تنزلی اور ین کی قیمت میں اضافے پر پریشان ہو سکتی ہے۔
اقتصادی بحالی کے منظر نامے اور تفریطِ زر سے آزادی کے حوالے سے کورودا کا لہجہ دھمکی آمیز رہا ہے۔ تاہم آبے کے ساتھ ملاقات سے اضافی محرکاتی پیکج کی توقعات کو جِلا مل سکتی ہے۔
تاہم، ذرائع نے کہا کہ حکومت بینک آف جاپان پر مزید زری نرمی کے لیے دباؤ میں اضافہ کرنے کی کوشش نہیں کرے گی۔ یاد رہے کہ ایک برس قبل مرکزی بینک کی جانب سے ایک بے نظیر محرکاتی پیکج شروع کیا گیا تھا۔
مرکزی بینک اب بھی پر اعتماد ہے کہ وہ اگلے برس اپریل تک 2 فیصد افراطِ زر کا ہدف حاصل کر لے گا اور اس کے لیے اضافی زری نرمی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ یہ بات کورودا نے بھی ایک نیوز کانفرنس میں واضح کی تھی۔
تاہم حصص میں فروخت کے لیے حالیہ دباؤ اور ین کی قیمت میں اضافے کی جزوی وجہ کورودا کی جانب سے فوری ایکشن نہ لینے پر مارکیٹ کی مایوسی بھی ہے۔ اس پر بینک آف جاپان نے فوری ردعمل میں کہا ہے کہ وہ بوقتِ ضرورت حرکت میں آنے کے لیے تیار ہے۔