ٹوکیو: عدم تشدد کا حامی جاپان دھیرے دھیرے اپنی فوج سے محبت کرنا سیکھ رہا ہے۔ بظاہر فوج کی شبیہ بہتر بنانے کے لیے تعلقاتِ عامہ کی ایک مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم میں آنلائن مقبولیت کے مقابلے اور ڈیٹنگ کی تقریبات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ غنائی آواز کے حامل گائیک کا بھی خوب چرچا کیا گیا ہے۔
شبیہ میں تبدیلی ایسے وقت ہو رہی ہے جب وزیرِ اعظم شینزو آبے سیلف ڈیفنس فورسز (ایس ڈی ایف) کو مزید روپیہ دینے کے لیے زور لگا رہے ہیں۔ اور چین کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے دوران ایک عمومی فوجی طاقت کے طور پر امکانات بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔
فوجی معاملات کے ماہر ایک صحافی کِرک اسپٹزر کا کہنا ہے “جاپانیوں کی اکثریت آج بھی ایک حقیقی فوجی سروس رکھنے پر گھبراہٹ کا شکار ہوتی ہے”۔
تاہم وہ مزید کہتے ہیں “میرے خیال میں جاپانی لوگ پچھلے برسوں کے مقابلے میں اب (فوج رکھنے کے) ذرا زیادہ عادی دکھائی دیتے ہیں”۔
مشرقی بحیرہ چین میں متنازعہ جزائر پر ایک سخت قسم کا جھگڑا آبے کے لیے راستہ صاف کر رہا ہے۔ انہوں نے یکم اپریل سے شروع ہونے والے موجودہ مالی سال کے لیے فوجی بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔