ٹوکیو: جاپان کا وہیل شکار سر انجام دینے والے گروپ کا کہنا ہے کہ وہ انٹارکٹکا میں سائنسی وہیل شکار جاری رکھنے کی توقع رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ رواں برس کا شکار عالمی عدالت کے حکم کے بعد منسوخ کر دیا گیا ہے۔
پچھلے ماہ عالمی عدالتِ انصاف (آئی او سی) کے ایک حکم نے بحر جنوبی میں جاپان کے عشروں پرانے “سائنسی وہیل شکار” پروگرام کو روک دیا تھا۔ ماحول پسند اس مشق کی مذمت کرتے ہیں۔ ٹوکیو نے کہا کہ وہ اس فیصلے کی پابندی کرے گا اور اس نے 2014-2015 کا شکار منسوخ کر دیا ہے۔
تاہم امریکہ میں سیٹاشین ریسرچ کی جانب سے جمع کروائی گئی عدالتی دستاویزات کے مطابق وہ آئندہ سیزنوں میں شکار کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ لگتا ہے کہ یہ شکار ترمیم شدہ پروگرام کے تحت ہو گا۔ کیودو سینپاکو دراصل اسی ادارے کے ساتھ وہیل شکار سر انجام دیتا ہے۔
ادارے کے ایک ترجمان نے تبصرے سے انکار کیا اور عدالتی مقدمے کا حوالہ دیا۔ تاہم اس نے اضافہ کیا کہ وہیل شکار بحال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حکومت کی جانب سے کیا جائے گا۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے منگل کو اعادہ کیا تھا کہ حکومت نے ابھی اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے۔ تاہم یہ زیادہ دیر نہیں لے گا۔