ٹوکیو: منگل کو سرکاری کوائف سے پتا چلا کہ جاپان کی آبادی مسلسل تیسرے برس سکڑ گئی ہے۔ اور پہلی مرتبہ عمر رسیدہ افراد آبادی کا ایک چوتھائی بن گئے ہیں۔
کوائف کے مطابق، دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت میں لوگوں کی تعداد پچھلے برس 1 اکتوبر سے 0.17 فیصد یا 217,000 افراد کی کمی سے 127,298,000 افراد ہو گئی۔ اس تعداد میں طویل قیام کے حامل غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
اس نے کہا کہ 65 یا زیادہ عمر کے افراد کی تعداد 11 لاکھ افراد کے اضافے سے 3 کروڑ 19 لاکھ ہو گئی۔ یہ آبادی کا 25.1 فیصد بنتا ہے۔
کم شرح پیدائش اور طویل متوقع عمر کے باعث جاپان کی آبادی تیزی سے عمر رسیدہ ہو رہی ہے اور پہلے ہی یہاں عمر رسیدہ افراد کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
ملک میں تارکینِ وطن نا ہونے کے برابر ہیں۔ نوجوان کارکن آبادی میں کمی کو پورا کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ تاہم ان کے لیے سرحدیں کھولنے کا کوئی بھی مشورہ عوام میں شدید ردعمل کا باعث بنتا ہے۔
حکومت نے خبردار کیا ہے کہ 2060 تک آبادی میں 65 برس یا زائد عمر کے افراد کا تناسب 40 فیصد تک پہنچ جانے کی توقع ہے۔